Nabi Pak SAW Aur Oont Ka Waqya
Nabi Pak SAW Aur Oont Ka Waqya
حضرت تمیم رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں
ہم ایک دن نبی پاک صلی وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ ایک اونٹ بھاگتا ہوا آیا اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر کھڑا ہو گیا جیسے کہ کوئی کان میں بات که رہا ہوں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے اونٹ پر سکون ہو جا اگر تو سچا ہے تیرا سچ تجھے فائدہ دے گا
اگر تو جھوٹا ہے تو تجھے اس جھوٹ کی سزا ملے گی بے شک جو ہماری پناہ میں آجاتا ہے تو اللہ تعالی اسے ایمان دے دیتا ہے
ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہ یہ اونٹ کیا کہتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس اونٹ کے مالک نے اسے ذبح کرکے اسے گوشت کھانے کا ارادہ کر لیا تھا تو یہ ان کے پاس سے بھاگ آیا ہے تو اس اونٹ نے ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد مانگی ہے
ہم سب ابھی گفتگو میں مصروف تھے کہ اس اونٹ کے مالک بھاگتے ہوئے آئے جب اونٹ نے ان کو آتے ہوئے دیکھا تو وہ دوبارہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کے قریب ہوگیا
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چھپنے لگا ان کے مالکوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ ہمارا اونٹ تین دن سے ہمارے پاس سے بھاگا ہوا ہے اور آج ہی یہ آپ کی خدمت میں ملا ہے
اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ اونٹ میرے سامنے شکایت کر رہا ہے یہ کہتا ہے یہ تمہارے پاس کئی سال تک پلا بڑھا جب موسم گرما آتا تو تم گھاس اور چارہ والے علاقوں کی طرف اس پر سوار ہو کر جاتے جب موسم سرما آتا تو اسی پر سوار ہوکر گلم علاقوں کی طرف روانہ ہوتے اب جب کہ یہ اس خستہ حال کی عمر کو پہنچ گیا ہے تو تم نے اسے ذبح کر اس کا گوشت کھانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے
انہوں نے عرض کیا خدا کی قسم یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات بالکل اسی طرح ہے جیسے آپ نے بیان فرمائی ہے اس پر حضور پاک نے فرمایا ایک اچھے خدمت گزار کی کیا یہی جزا اس کے مالکوں کی طرف سے ہوتی ہے
وہ عرض گزار ہوۓ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اب نہ ہم اسے بیچیں گے نہ ہی ذبح کریں گے اور اس کے بعد نبی پاک صلی اللہ وسلم نے اس اونٹ کو ایک سو درہم میں خرید لیا
اور فرمایا اے اونٹ تو اللہ کی رضا کی خاطر آزاد ہے
تو اس اونٹ نے نبی پاک کے سر مبارک کے پاس اپنا منہ لے جا کر کوئی آواز نکالی تو آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا آمین
اس نے پھر دعا کی تو آپ نے فرمایا آمین اس اونٹ نے پھر دعا کی تو آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا آمین
اس نے جب چوتھی مرتبہ دعا کی تو نبی پاک آبدیدہ ہو گئے ہم نے عرض کیا یارسول اللہ یہ اونٹ کیا کہہ رہا ہے
نبی پاک نے فرمایا اس نے پہلی مرتبہ کہا اے نبی مکرم اللہ تعالی آپ کو اسلام اور قرآن کی طرف سے بہترین جزا عطا فرمائے میں نے کہا آمین پھر اس نے کہا اللہ تعالی قیامت کے دن آپ کی امت سے اسی طرح خوف کو دور فرمائے جس طرح آپ نے مجھے خوف سے دور فرما یا ہے میں نے کہا آمین
پھر اس اونٹ نے دوبارہ دعا کی اللہ تعالی دشمنوں سے آپ کی امت کے خون کو اسی طرح ہی محفوظ رکھے جس طرح آپ نے میرا خون محفوظ فرمایا ہے اس نے پھر کہا اللہ تعالی آپ کی امت کے درمیان جنگوں جدال پیدا نہ ہونے دے یہ سن کر مجھے رونا آگیا
کیونکہ یہی دعائیں میں نے بھی اپنے اللہ تعالی سے مانگی تھی تو اللہ تعالی نے پہلے دن تو قبول فرما لیں لیکن آخری دعا سے منع فرما دیا جبرئیل علیہ السلام نے مجھے اللہ تعالی کی طرف سے خبر دی ہے کہ میری یہ امت آپس میں جنگ کر کے فنا ہوگی جو کچھ ہونے والا ہے قلم سے لکھ چکا ہے
آج ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث بالکل سچ ثابت ہو رہی ہے
Nabi Pak SAW Aur Oont Ka Waqya In Urdu
- آج کے دور پر اگر ہم نظر دوڑائیں کہ مسلمان کس طرح ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہیں ایک دوسرے کو کس طرح قتل کر رہے ہیں
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں صراط مستقیم کے راستے پر چلائے آمین ثم آمین